ایڈنبرا.. آج سمارٹ فون کا استعمال عادت سے زیادہ لت بن چکا ہے اور انتہاءتو یہ ہے کہ کم عمر بچے بھی دن میں کئی کئی گھنٹے موبائل فونز پرگزار رہے ہیں۔ اب سکاٹ لینڈ کی ایک ماہر نے ایسے بچوں کے لیے انتہائی بری خبر سنا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق گلاسگو کیلیڈونین یونیورسٹی کی پروفیسر ڈان سکیلٹن کا کہنا ہے کہ جو بچے بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرتے ہیں، عمر کی 40اور 50کی دہائی میں پہنچ کر ان کے کولہے کے جوڑ فریکچر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہو گا۔
پروفیسر ڈان سکیلٹن کا کہنا تھا کہ ”آج کل کے بچے پچھلی نسلوں کی نسبت کہیں زیادہ وقت ایک جگہ بیٹھ کر گزارتے ہیں اور کھیل کے میدان میں بہت کم جاتے ہیں۔ اس کی وجہ موبائل فون، کمپیوٹر اور دیگر ایسی ڈیوائسز ہیں۔ان کی اس بیٹھنے کی عادت کی وجہ سے ان کی ہڈیاں، بالخصوص کولہوں کی ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں۔ کم عمر بچوں کی ہڈیوں کی بہتر نشوونما کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ مناسب حد تک اچھل کود کریں اور مختلف جسمانی کھیلوں میں حصہ لیں۔ “
پروفیسر سکیلٹن کے مطابق 15سال کی عمر کے بعد ہڈیوں کی نشوونما بہت سست ہو جاتی ہے اور اس کے بعد بیٹھنے رہنے کی عادت ہڈیوں پر زیادہ منفی اثرات مرتب نہیں کرتی تاہم 15سال سے کم عمر لوگوں کے لیے یہ عادت انتہائی سنگین نوعیت کے نتائج کی حامل ہو سکتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے دن کے مختلف اوقات کو موبائل فون، کمپیوٹر، واکنگ اور گراﺅنڈ میں جا کر کھیلنے جیسی سرگرمیوں پر تقسیم کریں اور اپنے بچوں کو ترغیب دیں کہ وہ موبائل فون پکڑ کر بیٹھنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ وقت جسمانی کھیل کھیلنے میں صرف کریں۔“