Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

ڈالر کی اونچی اڑان،گورنر سٹیٹ بینک معمولی مسئلہ پرہسپتال داخل

لاہور(انور حسین سمرائ) ملک میں ڈالر کی اونچی اڑان اور اوپن مارکیٹ میں عدم دستیابی کی صورتحال ہے جبکہ گورنر سٹیٹ بینک جن کو ڈالر کی اڑان کو کنٹرول کرنے کیلئے متحرک ہوناتھا غیر فعال ہوکر معمولی مسئلہ پر سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں چار روز سے وی آئی پی روم میں زیر علاج ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ٹانگ پر معمولی فنگس(پھپوندی) کی میڈیسن تو دی جاسکتی ہے لیکن ہسپتال میں داخلہ سمجھ سے بالا تر ہے ۔ تفصیل کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ چار روز میں ڈالر کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہوا اور ڈالراوپن مارکیٹ میں تاریخ کی بلند ترین سطح 146.50روپے پر پہنچ گیا ۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 139.50روپے سے بڑھ کر141.75 روپے ہوگئی۔ وزارت خزانہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ملک میں ڈالر کی طلب اور رسد کا توازن خراب ہو اور ڈالر کی قیمت میں اتارچڑھائو آنے کا خدشہ ہو تو پالیسی کے مطابق گورنر سٹیٹ بنک کے حکم پر سٹیٹ بینک متحرک ہوکر مداخلت کرتا ہے ۔ ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافے کی صورت میں سٹیٹ بینک ڈالرز مارکیٹ میں پھینکتا ہے تاکہ اسکی قدر میں اضافہ نہ ہو اور اگر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھ جائے تو سٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خریدتا ہے تاکہ کرنسی کے ریٹ کو مستحکم رکھا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ڈالر کی حالیہ اڑان جس دن شروع ہوئی گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ جن کو متحرک ہوکر اسکی قیمت کو مستحکم کرنا تھا خود فنگس کا علاج کرانے سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے وی آئی پی کمرے میں داخل ہوگئے ہیں اور پروفیسر محمود ایاز کے زیر علاج ہیں۔ ایک بینکر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر سٹیٹ بینک کو مداخلت کرنا چاہئے تھی لیکن نہیں کی جس کی وجہ سے بینک کے ان اکائونٹ ہولڈرز کو صرف ڈالرز محدود تعداد میں فراہم کئے جارہے ہیں جن کے ڈالراکائونٹس ہیں باقی لوگوں کو انکار کیا جارہا ہے ۔سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ گورنر سٹیٹ بینک کو کوئی مہلک بیماری نہیں، ٹانگ پر معمولی فنگل انفیکشن ہے ، یہ سمجھ سے بالا ہے کہ ان کو کیونکہ داخل کیا گیا ،تاہم پیر کو ان کو ڈسچارج کردیا جائیگا ۔ ڈاکٹر عارف رانا نے بتایا کہ فنگس کی بیماری قابل علاج ہے اور اسکی ادویہ عام دستیاب ہیں، اس کیلئے ہسپتال داخلہ لازمی نہیں ،عام افراد کو ہسپتال آنے پر دوا دیکر فارغ کردیا جاتا ہے ۔ رابط کرنے پر گورنر سٹیٹ بینک نے کوئی جواب دیا نہ پروفیسر محمود ایاز نے

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More