اسلام آباد(ایس ایم زمان) ملک میں سالانہ ایک کھرب روپے سے زائد کی موبا ئل فون اسمگلنگ کرنے والے بااثر افراد کے دبائو پر سیٹس کی رجسٹریشن اور تصدیقی نظام (DIRBS) لٹک گیا جو غیر معینہ مدت تک ملتوی ہو سکتا ہے ۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام اور ماتحت ادارے ملک میں سالانہ ایک کھر ب روپے سے زائد مالیت کے موبائل سیٹ اسمگل کرنے والے بااثر افراد کے سامنے بے بس ہوگئے ۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے لاکھوں روپے مالیت کے موبائل رجسٹریشن و تصدیقی نظام (DIRBS) کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ۔ پی ٹی اے کا تصدیقی نظام ڈی آئی آر بی ایس نافذ نہ ہونے سے ایف بی آر سالانہ 10ارب روپے سے زائد کے ٹیکس سے محروم ہوگیا ۔ غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ دو کروڑ سے زائد جعلی و غیر موبائل سیٹ اسمگل ہورہے ہیں ۔ ملک میں اس وقت 14 کروڑ سے زائد موبائل سیٹ موجود ہیں جبکہ رپورٹ کے مطابق دبئی، برطانیہ ، چین سمیت بیرون ملک سے سالانہ ایک کھرب روپے سے زائد مالیت کے غیر معیار ی و جعلی موبائل سیٹ کی اسمگلنگ ہورہی ہے ۔ دبئی، افغانستان ، چین سمیت دیگر ممالک میں جعلی موبائل سیٹ تیار کرکے پاکستان میں اسمگل کیے جارہے ہیں ۔ پی ٹی اے کے ڈیوائس آئی ڈینٹی فکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے تحت بین الاقوامی جی ایس ایم ایسوسی ایشن (GSM)سے غیر معیار ی اور غیر رجسٹرڈ کمپنی کے بنائے گئے جعلی ، چوری اور اسمگل شدہ موبائل فون بند ہوجانے تھے ۔ دنیا بھر میں چلنے والے جی ایس ایم موبائل سیٹ کے آئی ایم ای آئی نمبر ز بین الاقوامی جی ایس ایم ایسوسی ایشن کے پاس موجود ہوتے ہیں جن کی آن لائن تصدیق کرائی جاسکتی ہے ۔ پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق ٹیکس ریونیوکے نقصا ن کے علاوہ اسمگل شدہ موبائل سیٹ دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ پی ٹی اے نے حکومت کی ہدایت پر پانچ سال پہلے موبائل سیٹ کی تصدیق کانظام بنایاتھا تاہم پی ٹی اے بااثر افراد کے دبائو پر مذکورہ نظام پر عملدرآمد کی حتمی تاریخ طے نہیں کرسکی ۔