اسلام آ باد (ساجد چودھری )پاکستان میں اسمگل شدہ اور جعلی سگریٹ کی فروخت کے باعث پاکستان کو سالانہ40ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔ ملک میں جعلی تیار اور اسمگل ہونے والے سگریٹوں کی تعداد33ارب سالانہ ہے جن پر دو سال قبل 2ارب روپے قومی خزانے میں ٹیکس جمع کروایا گیا جبکہ رواں مالی سال میں ان غیر قانونی ٹیکسز کا تخمینہ1ارب50کروڑ روپے ہے ۔اس وقت ملک میں سالانہ 67ارب سگریٹ قانونی طور پر کمپنیاں تیار کرتی ہیں جنہوں نے دو سال قبل 74ارب روپے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروایا۔رواں مالی سال2018-19کے دوران قانونی طور پر سگریٹ تیار کرنے والے ادارے 115ارب روپے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروائیں گے اور اس ٹیکس کی وصولی میں ہر سال بہتری غیر قانونی سگریٹوں کے خلاف ایف بی آر کی کارروائی ہے ۔ اس صنعت کے نمائندگان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اسمگل شدہ سگریٹ کی فروخت بند کرادے تو اس کے ریونیو میں 35 سے 40ارب روپے اضافہ ہو سکتا ہے ۔
جعلی،اسمگل شدہ سگریٹ کی فروخت، خزانے کو سالانہ40ارب نقصان
