Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پاکستان کے معاشی حالات مزید خراب ہونگے : آئی ایم ایف

اسلام آباد (ساجد چودھری)آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات مزید خراب ہونگے ،معاشی ترقی کی شرح گر کر2.9 فیصد ہوجائیگی ،آئندہ مالی سال میں بھی معیشت دباؤکا شکاررہے گی ، 2024 میں مزید کم ہوکر2.5فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے ،مہنگائی 7 فیصد سے زائد اور بیروزگاری بڑھے گی،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو گا، انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ نے واشنگٹن میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے سالانہ اجلاس کے موقع پر جاری اپنی اکنامک آؤٹ لک2019 میں پاکستانی معیشت کے مستقبل کے بارے میں ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سے بھی زیادہ خطرناک پیشگوئی کی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں قرار دیا گیا ہے مالی سال 2018-19 کیلئے پاکستان کامعاشی ترقی کا ہدف6.2فیصد حاصل نہیں ہوسکے گا اور معاشی ترقی کی شرح گر کر2.9فیصد تک پہنچ جائے گی اور آئندہ مالی سال2019-20میں بھی پاکستانی معیشت اندرونی و بیرونی دباؤکا شکار رہے گی اور اس کی معاشی ترقی کی شرح مجموعی قومی پیداوار کے 2.8فیصد تک رہنے اورسال2024میں پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح مزید کم ہوکر2.5فیصد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو گزشتہ5سال میں کم تر ہوگا جس کی بنیادی وجہ پاکستان کی معاشی پالیسیوں میں مزید ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے سے ملک کی بیرونی ادائیگیوں اور اندرون ملک ٹیکس وصولیوں اور اخراجات میں عدم تعاون ہے اور پاکستانی معیشت میں بڑے معاشی مسائل ( میکرو اکنامک چیلنجز )بدستور موجود ہیں۔ فنڈ نے مزید کہا ہے کہ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات، تیل کی قیمتوں میں چڑھاؤ اور دنیا کے کچھ حصوں میں کشیدگی کے سبب پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کو اپنی پالیسیوں اور معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے اہم فیصلے لینے ہوں گے ۔ رپورٹ میں قرار دیا گیا ہے کہ بڑے معاشی مسائل پر قابو پانے میں مشکلات کے سبب ان معیشتوں میں بہتر شرح سے ترقی کے امکانات کم رہیں گے اور ان کی ترقی کی شرح ترقی یافتہ معیشتوں سے کہیں کم رہے گی اور آئندہ پانچ سال کے دوران ان میں فی کس سالانہ آمدن میں کمی ہوگی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں اضافہ کے سبب پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک پر زر مبادلہ میں بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ مزید بڑھے گا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 3.5فیصد تک پہنچنے کے امکانات موجود ہیں۔ پاکستان میں سال2018میں مہنگائی میں اضافہ کی شرح3.9فیصد تھی، سال2019میں بڑھکر7.6فیصد تک پہنچ جائے گی اور سال2020میں مہنگائی میں اضافہ کی شرح بدستور بلند سطح7فیصد سے زائد رہے گی، سال 2018 میں پاکستان کا بیرونی ادائیگیوں میں عدم توازن (کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ)6.1ارب ڈالر تھا جو سال2019میں کم ہوکر 5.1ارب ڈالر اور سال2020میں یہ مزید کم ہوکر 4.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا ،پاکستان میں بے روزگاری میں اضافہ کی شرح سال2018اور سال 2019 کے دوران 6.1 فیصد رہے گی اور سال 2020 میں بے روزگاری میں اضافہ کی شرح بڑھکر6.2فیصد سالانہ ہوجائے گی ،سال2018میں پاکستانیوں کی قوت خرید میں 0.5فیصد کمی ہوئی ،سال2019میں 1.2فیصداورکمی ہوگی جبکہ 2020میں مزید0.8فیصد کمی ہوگی ۔ رپورٹ میں پاکستان کو لو انکم ڈویلپنگ کنٹری کا درجہ دیا گیا ہے ، رپورٹ میں پاکستان میں روزمرہ استعمال کی اشیا جن میں کھانے پینے اور پٹرولیم سمیت دیگر شامل ہیں کی مہنگائی کی شرح میں اضافہ9.1فیصد رہے گا جو سال2020میں مزید بڑھکر 9.3فیصد تک پہنچ جائے گا ۔عالمی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات میں سال2019میں6.6فیصد کمی کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ سال2020میں مزید1فیصد کمی کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔ سال2019میں پاکستان کا بیرونی ادائیگیوں کا توازن 31.5ارب ڈالر اور سال2020میں یہ 25.6ارب ڈالر رہے گا اور2024میں بیرونی ادائیگیوں کا توازن 65 ارب ڈالر تک جا پہنچے گا۔ مالی سال2019میں پاکستان پر بیرونی دنیا کا کلیم21.9ارب ڈالر اور سال 2020میں یہ کم ہوکر15.3ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More