اسلام آباد (صالح ظافر) حکومت نے اچانک قومی اسمبلی کے جمعہ کو ہونے والے سیشن کے متعلق صدارتی نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر مملکت نے اس نوٹیفکیشن پر یکم اپریل کو دستخط کیے تھے۔ نتیجتاً پارلیمانی گروپ کے رہنمائوں کی اسپیکر اسد قیصر کے ساتھ ملاقات بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ پانچ ہفتوں کے طویل عرصہ کے بعد ہونے والے سیشن ملتوی کرنے کے فیصلے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ موجودہ حکومت کی پہلی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی وجہ سے یہ فیصلہ ہوا ہے۔ پارلیمانی ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ اسکیم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے متعارف کرائی جانا تھی اور جاری سیشن کے دوران آرڈیننس نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے ملتوی کردہ سیشن کے حوالے سے جمعرات کو اعلان کیا جا سکتا ہے اور خیال ہے کہ سیشن 22؍ اپریل بروز پیر منعقد کیا جائے گا اور ایوان میں یہ آرڈیننس لایا جائے گا۔