لاہور( خالد رشید) دس سال تک شہباز شریف کی کچن کیبنٹ کا حصہ رہنے والی افسر شاہی پھر واپس آگئی ہے۔ حکومت نے شہبازشریف کے ساتھ کام کرنے والے افسران کو نہ صرف تبدیل بلکہ صوبہ بدر بھی کردیا گیا تھا مگر نو ماہ کے قلیل عرصہ میں اپنی غلطیوں کا احساس شروع ہوگیا اور سابق حکومت کے چار افسران کو دوبارہ پنجاب میں اہم پوسٹوں پر تعینات کردیا ہے ۔ نئے تعینات ہونے والے سیکرٹری ایکسائزنبیل احمد اعوان ، سیکرٹری خوراک نسیم صادق ، سیکرٹری سروسز عبداللہ خان سنبل اورسیکرٹری آبپاشی ڈاکٹر احمد جاوید قاضی شہباز شریفکے دس سالہ دور میں وزیراعلی سیکرٹریٹ اورپنجاب کی بیوروکریسی میں اہم عہدوں پر رہے ہیں۔ دوسری جانب صوبہ بدر کیے جانے والے افسران کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر، شیر عالم محسود ، احمد رضا سرور اور حامد یعقوب شیخ پہلی مرتبہ پنجاب سے صوبہ بدر نہیں ہوئے ،ماضی میں پرویز مشرف اور شہباز شریف دورمیں بھی انہیں پنجاب سے نکالاگیا تھا۔ ان افسران کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ نیب اور کورٹس کے پریشر سے یہ افسران ڈرے ہوئے تھے جس کے باعث کام کرنے سے عاری تھے۔ فضیل سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اے ڈی خواجہ پر مشتمل بنائی جانے والی جے آئی ٹی میں محکمہ تعاون نہیں کررہے تھے ۔ دوسری طرف سیکرٹری خزانہ سے ہٹائے جانے والے حامد یعقوب شیخ نے ائندہ مالی سال کا بجٹ بنانے سے معذوری کا اظہار کیا تھا اورطویل رخصت کی درخواست دی تھی۔ سیکرٹری سروسز سے ہٹائے جانے والے احمد رضا سرور نگران سیٹ اپ کا حصہ تھے اورپی ٹی آئی کی پنجاب لیڈر شپ ان سے نالاں تھی جبکہ سیکرٹری ایکسائز سے ہٹآئے جانے والے شیر عالم محسود نے اپنے وزیر کے بعض غیر اعلانیہ کاموں کو کرنے سے انکارکردیا تھا نئے تعینات ہونے والے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سید علی مرتضی بھی پرویز مشرف اور شہباز شریف دور میں محکمہ داخلہ سمیت اہم عہدوں پر تعینات رہے۔ حکومت نے انہیں قابلیت کی بنا پر سیکرٹری قانون وپارلیمانی امور کے عہدہکا بھی اضافی چارج دے رکھا ہے جبکہ نئے تعینات ہونے والے سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی ، سیکرٹری زراعت شوکت علی ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ واصف رشید بھی ماضی کی شریف بیوروکریسی کا حصہ رہ ے ہیں اور پنجاب مین لمبے عرصے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہین۔