Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

سیشن عدالتوں میں اندراج مقدمہ کی درخواستوں کا سلسلہ بحال

ایس پی 7روز تک جواب دینے کا پابند ،جوڈیشل پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں منظوری
لاہور(محمد اشفاق سے )چیف جسٹس پاکستان نے ملک بھر کی سیشن عدالتوں میں اندراج مقدمہ کی درخواستیں دائر کرنے سے متعلق پرانا طریقہ کار بحال کردیا ،سائلین سیکشن 22اے اور 22بی کے تحت سیشن عدالتوں میں اندراج مقدمہ کی درخواستیں دائر کرسکتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں حتمی منظوری دیدی گئی۔قومی جوڈیشل پالیسی کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوا، جس میں سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس گلزار چاروں صوبوں کی ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز،اور سینئر ججز کے علاوہ فیڈرل شریعت کورٹ کے چیف جسٹس سمیت دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس میں سیکشن 22اے 22بی کے تحت درخواست دائر کرنے سے متعلق وکلا کے تحفظات زیر غور لائے گئے جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے اندراج مقدمہ کی درخواستیں دائر کرنے سے متعلق پرانا طریقہ کار بحال کرتے ہوئے وکلا کے مطالبات تسلیم کرلیے ۔ قومی جوڈیشل پالیسی کے فیصلہ میں کہاگیا ہے کہ سائلین کے لیے یہ آپشن کھلا ہے کہ وہ چاہیں تو اندراج مقدمہ کے لیے ایس پی کمپلینٹ سے رجوع کرسکتے ہیں یا پھر براہ راست اندراج مقدمہ کے لیے سیشن عدالتوں سے رجوع کرلیں۔ فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے سیشن عدالتیں اندراج مقدمہ کی درخواستوں پر ایس پی کمپلینٹ کو نوٹس کریں گی اور سات روز تک متعلقہ ایس پی کمپلینٹ جواب دینے کا پابند ہوگا اور اگر سات روز تک ایس پی کمپلینٹ نے جواب نہ دیا تو سیشن عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کرسکتی ہے جبکہ دوسری جانب ماڈل کورٹس سے متعلق وکلا نے چار روز میں قتل کیس کا فیصلہ سنانے سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا اس پر بھی اجلاس میں غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ماڈل کورٹس فریقین کے وکلا کا موقف سننے کے بعد ہی حتمی فیصلہ سنائیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی کے اس فیصلہ پر وکلا نے خوشی کا اظہار کیا اور چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کو خراج تحسین پیش کیا گیا وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے جوڈیشل پالیسی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور یہ کہاکہ اس فیصلے سے پورے ملک کے وکلا ایک پیج پر آچکے ہیں قانونی ماہر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان نے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں ہم چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More