کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان اسٹیٹ آئل میں درآمدات کی مد میں 14 ارب روپے کی کرپشن کی انکوائری اور ضمانتوں سے متعلق دائر درخواستوں پر نیب کو 6 ہفتوں میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس عمر سیال نے سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق و دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی۔ نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے 2012 ء سے 2019 ء کے درمیان پٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل کی برآمدات کی مد میں 14 ارب روپے کی کرپشن کی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ ملزمان کے خلاف اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات وفاقی حکومت کی منظوری سے ہوتی ہے ، وزارت پٹرولیم اور پورٹ اینڈ شپنگ کے ذریعے تمام معاہدے کیے گئے ۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ ادھرسندھ ہائی کورٹ نے محکمہ صحت میں کرپشن کی انکوائری اور ضمانت سے متعلق درخواستوں پر نیب حکام سے سندھ میں 10 کروڑ روپے سے کم کرپشن کی انکوائریوں اور ریفرنسز کی 16 مئی تک تفصیلات طلب کر لیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی نیب سکھر اور ڈی جی نیب کراچی کو بھی مکمل ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے ۔ جمعرات کو چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے محمد یونس خان اور غلام مصطفی لغاری کی درخواستوں کی سماعت کی۔ نیب آٖفیسر نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ صحت کے محمد یونس خان اور غلام مصطفی لغاری کے خلاف کرپشن انکوائری اینٹی کرپشن کو بھیج دی ہے ، چیف جسٹس نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور نیب آفیسر سے مقدمات سے متعلق سوالات کیے ، لیکن نیب آفیسر عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا