Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

حکومت آر ٹی آئی کمیشن کو فعال کرنے میں ناکام ہو گئی

اسلام آباد (عمر چیمہ) رواں سال فروری میں آفتاب عالم نے رائٹ آف انفارمیشن درخواستیں وزارت اطلاعات ونشریات اس کے تین ذیلی اداروں سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور آڈٹ بیورو آف سرکولیشن کو دیں اور قانون کے تحت دس دنوں میں جواب دینا ہوتا ہے لیکن اب چار ماہ گزر جانے کے باوجود جواب ندارد ہے۔ اس حوالے سے شکایات درج کرانے کیلئے پاکستان انفارمیشن کمیشن موجود ہے جو چیف انفارمیشن کمشنر اور دو کمشنروں پر مشتمل ہے ان کی تعیناتی کو 6ماہ ہو چکے ہیں تاہم اپنے فرائض کی ادائیگی کے لئے وہ مناسب عملے اور دفتر سے محروم ہیں کمشنروں کی ابھی تک تنخواہیں تک نہیں ملیں۔ تنخواہوں کا حجم بھی ابھی طے ہونا باقی ہے۔ ان معاملات سے نمٹنا وزارت اطلاعات ہی کا کام ہے وکالت کے پیشے سے وابستہ محقق آفتاب عالم نے وزیراعظم ، وزیر اطلاعات، وزیر خزانہ اور متعلقہ سیکرٹریوں کوخطوط میں انہیں اپنی ذمہ داریوں کا یاد دلایا کہ وہ انفارمیشن کمیشن کو مناسب بجٹ اور عملے کی فراہمی کے ذریعے فعال کریں۔ تحریک انصاف حکومت کے متعارف کردہ سٹیزن پورٹل کے ذریعے گزشتہ 21مارچ کو درخواست دی گئ۔ انہیں بتایا گیا کہ شکایت پر کارروائی شروع کر دی گئی ہے لیکن درحقیقت کچھ نہیں ہوا۔ بالاخر حکومت کو اس حوالے سے جوابدہ بنانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا۔ دوسرے درخواست گزار ڈیٹا صحافی اور ٹرینز وقاص نعیم ہیں۔ انہوں نے آفتاب عالم سے قبل عدالت سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن، ایف آئی اے اور وزارت امور خارجہ کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت درخواستیں دی تھیں۔ جو ڈیڑھ سال پرانی ہیں چونکہ انفارمیشن کمیشن غیر فعال تھا لہٰذا کوئی جواب نہیں ملا۔ عدالت نے ان درخواستوں پر حکومت سے جوابات طلب کر لئے۔ 6 ماہ گزر جانے کے باوجود کمشنرز اپنی تنخواہوں کے ڈھانچے سے واقف نہیں ہیں۔ اس بارے میں سمری دوبار کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کی گئی لیکن اس پر غور کا موقع ہی نہیں آیا۔ پنجاب اور سندھ میں ایم پی ون کا پیکج دیا گیا ہے جبکہ وفاق میں چیف کمشنر کو ایم پی۔ ون اور کمشنرز کو ایم پی۔ ٹو کے پیکج دیئے گئے ہیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More