لاہور (نمائندہ دنیا،دنیا نیوز) لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی(صفائی کمپنی) کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہو ئی ہے ، نیب لاہور نے کمپنی کے جنرل منیجر محمد طاہر مقبول کو گرفتار کر لیا،ملزم پر ٹھیکیداروں کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے فوائد پہنچانے کا الزام ہے ۔ نیب کے مطابق ملزم کیخلاف اب تک ایک ارب روپے کی خورد برد کے شواہد ملے ہیں۔نیب لاہور کے مطابق غیر قانونی ایویلیوایشن اور ٹھیکیداروں کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے غیر قانونی فوائد پہنچانے کے الزام میں جی ایم طاہر مقبول کو گرفتار کرلیا گیا، طاہر مقبول ایل ڈبلیو ایم سی میں بطور جی ایم پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ تعینات تھے ،ملزم کیخلاف اب تک کی تحقیقات میں لگ بھگ 1 ارب روپے کے مبینہ غبن کے شواہد منظر عام پر آ چکے ہیں۔ ملزم محمد طاہر مقبول نے مبینہ جعلسازی سے ٹھیکیداروں کو دگنی رقوم منتقل کروائیں جو حکومتی خزانے کو مالی نقصان کا موجب بنیں،ملزم نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بغیر غیر قانونی طور پر من پسند کمپنی میسرز البیراک کو ٹھیکوں کی بڈنگ جاری کی۔ نیب لاہور کی جانب سے مذکورہ کیس میں چند روز قبل تین ملزموں کو گرفتار کیا گیا جن سے غیر قانونی ایویلیوایشن کی مد میں اہم شواہد حاصل ہوئے ،ملزم محمد طاہر مقبول کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا جائیگا جبکہ نیب انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے سابق سی ایم پنجاب شہباز شریف کو مذکورہ کیس میں ذاتی حیثیت میں 13 مئی کو طلب کیا جا چکا ہے