اسلام آباد( سہیل خان ) حکومت کی طرف سے قومی اسمبلی اجلاس کی تاریخوں اور وقت میں اچانک تبدیلی بھی نیا ریکارڈ ہے جس سے ارکان کا شیڈول بھی متاث رہونے لگا اب تک آٹھ سے زائد بار قومی اسمبلی کے اجلاسوں کے شیڈول میں سپیکر کے اعلان کے باوجود تبدیلی آئی ۔ رواں نویں سیشن کا وقت بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے فیصلے کے مطابق رمضان المبارک مین دن گیارہ سے دو بجے طے کیا گیا تھا لیکن دو دن بعد ہی اجلاس کا وقت شام چار بجے تک کردیا گیا گزشتہ اجلاس کے اختتام پر سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی پھر چوبیس مئی قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہنے کی پریس ریلیز جاری ہوئی ٹھیک دو گھنٹے بعد فیصلہ تبدیل ہو گیا اور سپیکر آفس سے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کی اطلاع دی گئی جبکہ ایک بار پھر اجلاس اکیس مئی کو طلب کیا گیا 20 مئی کو اسمبلی سیکرٹریٹ نے دوبارہ اجلاس چوبیس مئی کی صبح گیارہ بجے طلب کرنے کی پریس ریلیز جاری کردی ۔ وقت تبدیل ہونے سے 342 ارکان تذبذب کا شکار اکثر کے سوالات اور توجہ دلائو نوٹسز پر کارروائی نہیں ہوتی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ قومی اسمبلی میں اس وقت دو سابق وزرائے اعظم اوردو سابق سپیکر ز بھی موجود ہیں لیکن انہوں نے بھی اس صورت حال پر ایوان کے اندر اور باہر بات نہیں کی ۔