Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

شدید مالی مشکلات کے باوجود نئے اور اہم سیکٹرز کیلئے رقم مختص

سلام آباد(ساجد چودھری) وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی سی) نے آئندہ مالی سال 2019-20 کیلئے 1837 ارب روپے کے قومی ترقیاتی پروگرام کی منظوری دیدی، جس میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کا حجم 925 ارب اور چاروں صوبوں کے ترقیاتی پروگرام کا حجم 912 ارب روپے ہوگا، سندھ کے نمائندے نے 37 ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں پر کٹ لگانے پر احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کابائیکاٹ کردیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی خسروبختیار نے کہا شدید مالی مشکلات کے باوجود اگلے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں کچھ نئے اور اہم سیکٹرز کیلئے رقم مختص کی گئی ہے ،سندھ کے منصوبوں پرکوئی کٹ نہیں لگایا۔ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز وزیرمنصوبہ وترقی خسرو بختیار کی صدارت میں ہوا۔ روزنامہ دنیا کو دستیاب دستاویز کے مطابق ڈیموں سمیت میگاپراجیکٹس کیلئے 371 ارب روپے رکھے جارہے ہیں،جن میں توانائی منصوبوں کیلئے 80ارب، ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے منصوبوں کیلئے 200 ارب، پانی کے وسائل کی ترقی کیلئے 70 ارب، فزیکل پلاننگ اور ہائوسنگ کیلئے 21ارب مختص کئے گئے ،سماجی شعبے کی ترقی کیلئے 94ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں صحت اور بہبود آبادی کیلئے 20ارب، تعلیم و اعلیٰ تعلیم کیلئے 32ارب، ماحولیاتی تحفظ کیلئے 8ارب ، اقوام متحدی کی جانب سے لازمی قرار دی گئی سہولیات جیسے پینے کا پانی، تعلیم، صحت کیلئے 24ارب ، دیگر سماجی شعبے کی ترقی کیلئے 10ارب ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے 39ارب ، خیبر پختونخوا میں ضم کئے گئے قباعلی علاقوں کیلئے 24ارب ، سائنس و ٹیکنالوجی کیلئے 12ارب ، قانون و حکومت کی عملداری بہتر بنانے کیلئے 14ارب ، زرعی ترقی کیلئے 12ارب ، صنعتی ترقی کیلئے 2ارب ،نالج اکانومی کے فروغ کیلئے 13ارب، زلزلہ زدہ علاقوں کی ترقی کیلئے 5ارب ، وزارت خزانہ کے زیر انتظام چلنے والے منصوبوں کیلئے 100ارب ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں کیلئے 250ارب روپے مختص کئے گئے ۔ وفاق اور چاروں صوبوں میں ترقیاتی پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے وزیر منصوبہ بندی اور سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں دو الگ الگ کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے اجلاس کے بعدمیڈیا کو بتایا ہم نے اس سال کے قومی ترقیاتی پلان کو حقیقت پسندانہ رکھا ہے ، وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت وزیر اعظم کے خصوصی پروگراموں کیلئے بلاک فنڈنگ127ارب سے کم کر کے 100ارب روپے کر دی گئی ہے ، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے کا ایسٹرن روٹ 250 ارب روپے کی لاگت سے نجی شعبے کے اشتراک سے تیار کیا جائے گا ، جس میں بلڈ آپریٹ اور ٹرانسفر (بی اوٹی) کے ماڈل کو اپنایا جائے گا ،ترقیاتی بجٹ میں داسو ڈیم، بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کیلئے موزوں فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں، سی پیک کے تحت کچھ اہم ترین منصوبے بھی نئے ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہوں گے ۔ جب ان سے استفسار کیا گیا کہ سندھ کے نمائندے نے اجلاس سے بائیکاٹ کیا اور الزام عائد کیا ہے کہ وفاق نے سندھ کے 37ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کوپروگرام سے نکال دیا ہے ، تو اس کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی نے بتایا وفاق نے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں پر کوئی کٹ نہیں لگایا بلکہ ہر صوبہ اپنا ترقیاتی پروگرام خود بناتا ہے اور صوبائی ترقیاتی پلان سے اس پر عمل درآمد کرواتا ہے ۔دنیا نیوز کے مطابق خسروبختیار نے کہا شدید مالی مشکلات کے باوجود اگلے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں کچھ نئے اور اہم سیکٹرز کیلئے رقم مختص کی گئی ہے جس میں کلین گرین پاکستان، موسمیاتی تبدیلی، نالج اکانومی، انسانی وسائل کی ترقی، زراعت کی ترقی اور علاقائی مساوی ترقیاتی پروگرام کے منصوبے شامل ہوں گے ۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More