اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی بجٹ تجاویزکو حتمی شکل دی گئی تاکہ کل منگل 28مئی کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جاسکے ۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں بدھ 29مئی کو قومی اقتصادی کونسل (این ای سی ) کے اجلاس میں وفاقی وصوبائی حکومتوں کیلئے ترقیاتی پروگرام کی بھی منظوری دی جائے گی ۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے تیارکردہ بجٹ سٹریٹجی پیپرز کے مطابق آئندہ مالی سال 2019-20کیلئے مالیاتی خسارہ کا ہدف 6.2فیصد رکھنے کی تجویز ہے جبکہ ریونیو کا ہدف 5ہزار 5سو 50ارب روپے رکھنے کی بھی منظوری دی جائے گی جبکہ اقتصادی شرح نمو کا ہدف 4فیصد اور افراط زر کا ہدف 8.5فیصد رکھا جائے گا۔اجلاس میں ایف بی آر کی طرف سے نئے وفاقی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کیلئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیاگیا ۔ ایف بی آر چیئرمین نے اجلاس کو بتایاکہ روا ں مالی سال 2018-19میں ریونیو ہدف کے مقابلہ میں 4ہزار ایک سوارب روپے رہنے کی توقع ہے جبکہ ریونیو کا ہدف 3998روپے تھا ۔ آئندہ وفاقی بجٹ میں ریونیو کیلئے متوقع 5550ارب روپے کے ہدف کیلئے ایف بی آر نئے ٹیکسوں کی مدمیں 775ارب روپے اکٹھے کرے گا جبکہ قانونی معاملات کی وجہ سے بورڈ کے 1300ارب روپے میں سے 500ارب روپے ملنے کی بھی توقع ہے ، اسی طرح پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے ایمنسٹی سکیم کے بارے میں اگرچہ کوئی ہدف نہیں ہے لیکن ن لیگ کی ایمنسٹی سکیم سے 120ارب روپے کے مقابلے میں زائد اکٹھے ہونے کی توقع ہے ۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیئر مین ایف بی آر نے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کیلئے مختلف تجاویزکے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی محصولات بڑھانے کیلئے بھی تجاوز پیش کی گئیں ۔مشیر خزانہ کی ٹیکس کولیکشن کا عمل مزید سہل بنانے کی ہدایت ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کیلئے اقدامات شروع کئے جائیں۔اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اوروزیر مملکت ریونیو حماد اظہر نے بھی شرکت کی۔ مالیاتی خسارہ 6.2فیصد ،اقتصادی شرح نمو 4 ، افراط زر کا ہدف 8.5فیصد رکھا جائیگا