پولیس کے مطابق مقتول صحافی ظفر عباس کے بھانجے کی مدعیت میں تھانہ مترو میں 6 ملزمان کے خلاف پہلے سے درج اغوا کے مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقتول کے اعضاء کے نمونے فارنزک لیبارٹری لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں اور ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
صحافی ظفرعباس 7 ستمبر کو لاپتہ ہوئے تھے، جن کی لاش گزشتہ روز ایک کنویں سے ملی تھی۔
مقتول صحافی کو نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا