Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

دو ججز نے عدالت کے عزت و وقار کی خاطر جسٹس فائز کیس سے خود الگ کیا،سپریم کورٹ

مقدمہ کسی جج کا ایسا کوئی ممکنہ مفاد نہیں، درخواست گزار کے وکیل کی دلیل کی بنیاد امکانی ہے،سپریم کورٹ کا حکم نامہ

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست کی سماعت کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ججز نے عدالت کے عزت و وقار کی خاطر جسٹس فائز کیس سے خود الگ کیا۔

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست پر گزشتہ روز کی کارروائی کا حکم نامہ جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ نے معاملہ پر فل کورٹ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار جسٹس قاضی فائز کے مطابق بینچ کے دو ججز کا مقدمہ میں ممکنہ مفاد ہے، ان کے مطابق ممکنہ مفاد کے پیش نظر دونوں ججز کو مقدہ سننے سے الگ ہونا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ موجودہ مقدمہ کسی جج کا ایسا کوئی ممکنہ مفاد نہیں، درخواست گزار کے وکیل کی دلیل کی بنیاد امکانی ہے، مقدمہ میں کسی قسم کا ٹھوس ذاتی مفاد کسی جج کا الگ ہونے کا جواب ہو سکتا ہے، لیکن کسی جج کا ذاتی مفاد چار سال بعد پیدا ہونا ہے، مستقبل کا ممکنہ امکان کسی جج کا مقدمہ سے الگ ہونے کی وجہ کی کوئی مثال نہیں، لہذا درخواست گزار کے دلائل میں بظاہر کوئی وزن نہیں۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ گزشتہ روز عدالتی وقفہ کے دوران بینچ کے ججز نے آپس میں گفتگو کی، سپریم کورٹ کے وقار و عزت کے تحفظ اور معاملہ پر کسی جگہ بحث مباحثہ سے بچنے کے لیے دو ساتھی ججز نے خود سے مقدمہ سے الگ کرلیا، دونوں معزز جج کے انکار کے بعد بینچ تحلیل ہو گیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ مقدمہ سے وابستہ افراد کے اعتماد اور شفافیت کے لیے معاملہ پر فل کورٹ تشکیل دی جائے اور معاملہ پر مناسب حکم کے لیے فائل چیر جسٹس کے روبرو پیش کی جائے۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے خلاف اپنی درخواست کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے لارجر بینچ پر اعتراض اٹھایا تھا جس پر دو ججز جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت سے معذرت کرلی جس کے تنیجے میں بنچ ٹوٹ گیا تھا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More