جے یو آئی کے آزادی مارچ کارواں کا آغاز کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے ہوا۔ مارچ کی سربراہی مولانا فضل الرحمان کررہے ہیں جب کہ مارچ کی نگرانی صوبائی سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کررہے ہیں۔ مارچ میں جے یو آئی (ف)کے رہنماؤں اور کارکنوں کے علاوہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں کے مقامی قائدین اور کارکن بھی شریک ہیں۔
روہڑی میں بلوچستان سے آنے والے قافلے بھی سکھر میں آزادی مارچ میں شامل ہوگئے ہیں،اب مارچ کا رخ پنجاب کی جانب ہے جو اوباڑو سے پنجاب میں داخل ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اس ملک کی سیاست کا تجربہ ہے، ہم ملک کے آئین اور جمہوریت کے ذمہ دار رہے ہیں، ہم 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے قائم ہونے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے
انہوں نے کہا کہ جب یہ قافلہ اسلام آباد میں دم لے گا تو اسلام کا نام بلند ہوگا، حافظ حمد اللہ کی شہریت کے فیصلے کے بعد انھوں نے مفتی کفایت اللہ کو بھی گرفتار کرلیا، حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ان کے اپنے گلے پڑیں گے۔