سری نگر(ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن اور کرفیو کو3 ماہ ہو گئے، کشمیریوں کے معمولاتِ زندگی شدید متاثر، مواصلاتی رابطے اب بھی منقطع ہیں۔
مسلسل 13 ویں جمعے بھی بڑی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہ دی گئی۔
مقبوضہ وادی میں مظاہرے بھی ہوئے، جن کے دوران بھارتی فورسز کی شیلنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔
سری نگر سمیت بڈگام، گاندر بل، اننت ناگ، پلوامہ، کلگام، شوپیاں اور بارہ مولا میں متعدد کشمیری کرفیو توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، جنہوں نے بھارت کے خلاف اور آزادی کےحق میں نعرے لگائے۔
مظاہرین پر بھارتی فوج کی آنسو گیس شیلنگ اور پیلٹس گنوں کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
مقبوضہ وادی میں 90 روز سے جاری بھارتی کرفیو لرز لاک ڈاؤن کے باعث تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہیں، سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس معطل ہے، خوراک اور دواؤں کی قلت ہے۔
بھارتی قابض انتظامیہ نے 5 اگست سے اب تک مسلسل 13 ویں جمعے بھی بڑی مساجد میں نمازِ جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔