اسلام: (ویب ڈیسک) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جو جنسی آلودگی ڈی چوک پر پھیلائی گئی اس سے پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے،،باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور پیچھے ہٹ جانے کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں ۔
آزادی مارچ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آئے ہیں تو پیش رفت کرکے ہی جائیں گے، پورے پاکستان کو اجتماع گاہ بنا کر دکھائیں گے یہ سیلاب اب تھمے گا نہیں اور آگے ہی بڑھے گا، آج اسلام آباد بند ہے اب پورا پاکستان بند کرکے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، یہاں تو ہرالیکشن میں مداخلت کرکے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کیے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن بے بس نہ ہوتا تو آج یہاں اتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع نہیں ہوتے، پانچ برس گزر گئے پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا اب تک فیصلہ نہیں ہوا تو دھاندلی کے معاملے کا فیصلہ کیسے آجائے گا؟
انہوں نے کہا کہ جمہوری ادارے بے معنی ہوکر رہ گئے ہیں، اداروں کو طے کرنا ہوگا کہ آئین کی بالادستی اور اس کی عمل داری قائم رہے، اب فیصلے عوام اور ان کا ووٹ کرے گا، عوام کے ووٹ کو عزت دینی ہوگی عوام جو فیصلہ کریں گے ہمیں اس پر اعتراض نہیں ہوگا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہ اتنا آسان نہیں کہ لوگ یہاں آگئے اور اتنی آسانی سے واپس چلے جائیں، سوشل میڈیا کے لب و لہجے پر نہیں جائیں اپنی قیادت پر اعتماد کریں، قیادت جو فیصلہ کرے گی وہی فیصلہ آپ کو مستقبل میں آگے لے کر جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک کی پالیسی یہ تھی کہ انہیں اشتعال دلا کر ریاست کے خلاف کھڑا کیا جائے جو حالات ایران، افغانستان، شام، یمن میں پیدا ہوئے اور سعودی عرب میں پیدا کیے جارہے ہیں ایسا کرنے کی پاکستان میں کوشش کی گئی لیکن یہاں ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا گیا، حتی کہ اتنا بڑا اجتماع ہوا لیکن ہم پرامن رہے، چار دن سے دیکھ رہا ہوں غیرملکی میڈیا اعتراف کررہا ہے کہ ایسا منظم اجتماع نہیں دیکھا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈی چوک خرافات کی جگہ ہے، جو جنسی آلودگی ڈی چوک پر پھیلائی گئی اس سے پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے، تم نشے میں دھت کو پاکستان کی قیادت کرنے چلے ہو جب کہ ہم تم سے بہتر قائد اور سیاست کرنے والے ہیں، کوشش کررہا ہوں کہ کل آل پارٹیز کانفرنس ہوسکے تاکہ معاملات میں بگاڑ پیدا نہ ہو۔
جمعیت علما اسلام کے قائد نے کہا کہ عمران خان سن لو! یہ سیلاب بڑھتا جائے گا حتی کہ تمہیں اقتدار سے باہر پھینک دے گا، وزیر اعظم ہاؤس میں گھس کر عمران خان کو گرفتار کرنے کے معاملے پر میرے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بات گئی، اگر یہ سیلاب وزیر اعظم ہاؤس بڑھنے کا فیصلہ کرلے تو کسی کا باپ بھی اسے نہیں روک سکتا لیکن ہم بغاوت نہیں کرنا چاہتے، اسی لیے جو بھی بولو سوچ سمجھ کر بولو کیوں کہ ہم بغاوت سے آگے نکل آئے ہیں اور ہم نے اپنی جان ہتھیلیوں پر رکھ لی ہے۔