استور (نیوزڈیسک) : گلگت بلتستان کے ضلع استور میں برف باری پھر شروع ہو گئی ہے، ایک مکان پر برفانی تودہ گرنے سے 2بچے جاں بحق ہو گئے۔برفانی تودہ گرنے کا واقعہ استور کے علاقے قمری تھلی میں پیش آیا جہاں واقع ایک مکان پر برفانی تودہ گرنے سے 2بچے جاں بحق اور 2افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ادھر غذر میں برف باری تھم جانے کے بعد برفانی تودے گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ شدید برف باری کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ادھر برفانی تودہ گرنے سے لواری چترال کی طرف سے ٹنل بند ہو گئی ہے، جہاں سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا گیا۔برف باری کے باعث تار ٹوٹنے سے مری میں 2 روز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔گلگت بلتستان میں ریکارڈ برف باری کے باعث تمام بالائی اضلاع استور، غذر، دیامر، ہنزہ نگر اور بلتستان کے تمام اضلاع کے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔شاہراہِ قراقرم گلگت راولپنڈی سیکشن اور گلگت اسکردو شاہراہ بند ہے، 5 سے 6 فٹ برف پڑنے سے لوگ گھروں میں محصور اور معمولاتِ زندگی مفلوج ہوگئے ہیں۔کے ٹو بیس کیمپ کے ذرائع کے مطابق کے ٹو بیس کیمپ میں 120 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے برفانی طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ پہاڑوں کی انتہائی بلندی پر برفانی طوفان کی رفتار 240 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی، براوٹ پیک بیس کیمپ میں طوفان نے کوہ پیماوں کے خیمے اکھاڑ دئیے ہیں۔
استور میں برف باری پھر شروع ہو گئی ،مکان پر تودہ گر گیا، 2بچے جاں بحق،2افراد شدید زخمی
گلگت بلتستان کے ضلع استور میں برف باری پھر شروع ہو گئی ہے، ایک مکان پر برفانی تودہ گرنے سے 2بچے جاں بحق
