محمد عظمی عبد الحمید کی مظفرآباد کے مقام پر ملیشیاء کشمیر ثقافتی سنٹر بنانے کی بھی تجویز

کشمیر کاز پر ملیشیاء کی سیاسی قیادت کی جانب سے دو ٹوک موقف اپنانے اورکشمیریوں کی کھل کر حمایت کرنے پر پاکستان اور کشمیر کے لوگ وزیر اعظم مہاتیر محمد کے بے حد شکر گزار ہیں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) : صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر کاز پر ملیشیاء کی سیاسی قیادت کی جانب سے دو ٹوک موقف اپنانے اورکشمیریوں کی کھل کر حمایت کرنے پر پاکستان اور کشمیر کے لوگ وزیر اعظم مہاتیر محمد کے بے حد شکر گزار ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ پانچ اگست کے اقدامات کے نتیجے میں ہندوستان نے جموں وکشمیر پر حملہ کیا ہے۔ ہندوستان ایک جارح ملک ہے۔ ہم مہاتیر محمد کے اس دلیرانہ موقف پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعظم مہاتیرمحمد ہندوستان کی جانب سے تجارتی روابط منقطع کرنے کی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔ ابھی حال ہی میں ہندوستانی حکومت کی طرف سے Citizenship Amendment Actپر بھی وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ہندوستانی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیااور اس بھارتی اقدام کی مذمت کی۔ ہم ان کے بے باک اور دلیرانہ موقف کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزادکشمیر نے ملیشیاء کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے محمد عظمی عبد الحمید کی قیادت میں صدر سے جموں وکشمیر ہائوس میں ملاقات کی۔ملائشین وفد میں محمد فدیل بن یسنی، عمر بن عثمان، محمد سوبری بن عثمان، محمدفوزی بن ذکریہ، سہیل بن محمد قمر الدین، سید جعفر بن عمر البار، زمری بن رحمت اور آرزیلینا بنت محمد سعر شامل تھے۔صدر مسعود نے کہا کہ وہ محمد عظمی عبد الحمید کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ملیشیاء پاکستان اور ملیشیاء آزادکشمیر کے درمیان قریبی تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ صدر نے کہا کہ حال ہی میں محمد عظمی بن عبد الحمید کی کاوشوں سےASEANممالک کے پارلیمانی وفد نے پاکستان اور آزادکشمیر کا دورہ کیا تھا اور ابھی یہ وفد جو کہ تجارتی، ثقافتی اور یوتھ ٹو یوتھ روابط کو مستحکم کرنے کے لئے کوشاں ہے ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں اوران تمام اقدامات پر ان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ صدر نے وفد کے ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ آزادکشمیر میں بہترین اقسام کے مختلف پھل جن میں آم، سیب، خوبانی اور آخروٹ شامل ہیں۔ انہیں ملیشیاء کی منڈیوں تک رسائی دینے کے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ اس طرح آزادکشمیر میں بہترین فلوریکلچر اور ہارٹیکلچر موجود ہے۔ یہاں اگنے والے سرخ گلاب اورگلیڈیولس پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ کشمیر کی ہینڈی کرافٹس اور کشمیری شال بھی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس موقع پر ملائشین وفد کے سربراہ محمد عظمی عبد الحمید نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیر کو مسلم امہ کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقتاً فوقتاً وزیر اعظم مہاتیر محمد کو اپنی تجاویز دیتے رہتے ہیں اور وزارت خارجہ سے بھی رابطے میں رہتے ہیں کہ کس طرح ہم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی مدد کر سکتے ہیں۔ جو ہندوستانی جارحیت کا شکار ہیں۔ انہوں نے صدر آزادکشمیر کو مظفرآباد کے مقام پر ملیشیاء کشمیر ثقافتی سنٹر بنانے کی بھی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملیشیاء اور آزادکشمیر کے درمیان تجارتی، ثقافتی روابط کومضبوطی سے استوار کرنا چاہتے ہیں اور کشمیری مصنوعات کو ملیشیاء میں متعارف کروانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر ملیشیاء کشمیر یوتھ فورم کے صدر نے بھی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملیشیاء میں نوجوان نسل کو مسئلہ کشمیر سے روشناس کروا رہے ہیں۔ اور ملیشیاء اور کشمیر کی نوجوان نسل کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں یہ روابط کشمیر کاز کی تقویت کا باعث بنیں گے اور اس سے دونوں خطوں کے لوگ معاشی، ثقافتی، سماجی لحاظ سے خوشحال ہوں گے۔ آخر میں صدر مسعود خان نے آزادکشمیر اور پاکستان کی طرف سے ملیشیاء کے عوام کے لئے اور حکومت کے لئے نیک جذبات اور تمنائوں کا پیغام دیا ۔

محمد عظمی عبد الحمیدمظفرآبادملیشیاء کشمیر ثقافتی سنٹر
Comments (0)
Add Comment