جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لانا چاہتے ،،میر عبدالقدوس بزنجو

اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان میرجام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لانا چاہتے

اسلام آباد (نیوزڈیسک) : اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان میرجام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لانا چاہتے اور ہم چاہتے ہیں کہ پارٹی کے اندر سے تبدیلی آئے ۔ اگر پارٹی کے اندر سے تبدیلی آتی ہے تو بہت اچھی بات ہے اگر نہیں آتی تو پھر اپوزیشن میں ہمارے کچھ دوست ہیں اور پھر مجبوراً ہمیں اپوزیشن کے ساتھ مل کر حکومت بناسکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میرجام کمال خان گو کہ اچھی پریزینٹیشن دے سکتے ہیں اور باتوں میں اس کو کمال مہارت حاصل ہے لیکن وہ حکومت چلانے میں بالکل ناکام ہو گئے ہیں۔ ایک ہفتے کے اندر ، اندر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف ارکان گروپوں کی صورت میں اکٹھا ہونا شروع ہو جائیں گے۔ اگلا وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی بلوچستان عوامی پارٹی سے ہی ہو گا تاہم یہ وقت بتائے گا وہ کون ہو گا۔ان خیالات کا اظہار میر عبدالقدوس بزنجو نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈیڑھ سال قبل پارٹی بھی بنائی اور حکومت بھی بنائی یہ لوگ پہلے بھی آتے رہے ہیں اور پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ تھے اور سوچ تھے اور مختلف پارٹیوں میں بٹے ہوئے تھے ان کو ایک پیچ پر لاکر بلوچستان عوامی پارٹی بنا دیا۔ ہمارا مقصد تھا کہ ایک اچھی پارٹی بنا کر بلوچستان کے لوگوں کی خدمت کر سکیں۔ بدقسمتی سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میرجام کمال خان گو کے اچھی پریزینٹیشن دے سکتے ہیں اور باتوں میں اس کو کمال مہارت حاصل ہے لیکن وہ حکومت چلانے میں باالکل ناکام ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لانا چاہتے اور ہم چاہتے ہیں کہ پارٹی کے اندر سے تبدیلی آئے ، یہ پارٹی کسی کی میراث نہیں ہے اور اس میں مختلف علاقوں سے پاکستان کی سوچ رکھنے والے لوگ ا کٹھے ہوئے کہ ہم بلوچستان کے لئے ایک اچھی پارٹی بن کر سامنے آجائیں اگر وزیر اعلیٰ نہیں چل پاتا تو ایک کی وجہ سے ہم پارٹی کو خراب نہیں کریں گے ، اگر پارٹی کے اندر سے تبدیلی آتی ہے تو بہت اچھی بات ہے اگر نہیں آتی تو پھر اپوزیشن میں ہمارے کچھ دوست ہیں اور پھر مجبوراً ہمیں اپوزیشن کے ساتھ مل کر حکومت بناسکتے ہیں۔ میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں بلوچستان میں میڈیا کے سامنے اور بہت سی اور چیزیں بھی آجائیں گی اور ناراض ارکان کے اجلاس شروع ہو جائیں گے اور امید ہے پارٹی کے اندر سے جلد تبدیلی آجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے اندر ، اندر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف ارکان گروپوں کی صورت میں اکٹھا ہونا شروع ہو جائیں گے۔ میں اسپیکر اسمبلی ہوتے ہوئے ایک سال کے اندر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نہیں جاسکا اور مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ آفس عوام کے لئے بند کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں ایک عوامی آفس اس میں اگر لوگ نہیں جاسکتے تو پھر ہم ایک عوامی پارٹی اور عوامی حکومت بنانے میں کیسے کامیاب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلا وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی بلوچستان عوامی پارٹی سے ہی ہو گا تاہم یہ وقت بتائے گا وہ کون ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ ایک ہفتے یا ایک مہینے کے اندر میر جام کمال کو تبدیل کرد یا جاتا ہے تو اس سے بڑی اللہ تعالیٰ کی نعمت بلوچستان میں نہیں ہو گی۔ مجھے زیادہ امید ہے کہ پارٹی کے اندر تبدیلی ضرور آ ئے گی کیونکہ ہم پارٹی کو خراب نہیں کرنا چاہتے اور ہم چاہتے ہیں کہ جس طرح یہ پارٹی بنی ہے اس طرح آگے بڑھے اور امید ہے کہ پارٹی آگے بلوچستان کی خدمت کرتی رہے گی اور ایک بندے کی وجہ سے ہم پارٹی تباہ نہیں کرسکتے۔ ZS

جام کمالمیر عبدالقدوس بزنجو
Comments (0)
Add Comment