اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مو لانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ روکنے کی درخواست پر دھرنے کے دوران قانون پر عملدرآمد انتظامیہ کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ دھرنے والوں نے انتظامیہ سے اجازت لی ہے؟ ابھی کچھ نہیں ہوا، اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا۔ دھرنے والوں نے اجازت مانگی نہ ہی خلاف ورزی کی، آپ کی درخواست قبل از وقت ہے۔ قانون پر عملدرآمد کرانا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کے روبرو مدعا پیش کیا کہ سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس میں واضح ہدایات جاری کیں، عدالت نے ڈیموکریسی پارک کو دھرنوں کے لیے مختص کیا تھا، تحریک لبیک نے بھی اسی طرح دھرنا دے دیا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ڈپٹی کمشنر کو اس وقت بھی ہم نے پابند کیا تھا کہ دھرنے والے اجازت لیں وگرنا نہیں کرسکتے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کام ہے کہ وہ دھرنے کو ریگولیٹ کرے، احتجاج بنیادی حق ہے لیکن اس سے شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی مارچ کے حوالے سے اس عدالت کا فیصلہ آپ نے دیکھا ہے، عدالت نے درخواست گزار کو وکیل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔