Pak Updates - پاک اپڈیٹس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

منی لانڈرنگ،ہنڈی روک تھام خزانہ کمیٹی میں ترامیم کی مخالفت

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں اپوزیشن کی مخالفت پر اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ میں ترامیم کی منظوری موخر ہوگئی، اپوزیشن ارکان نے مجوزہ ترامیم کو آئین اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور مالیاتی مارشل لا لگانے کے مترادف قراردیتے ہوئے ضمانت مانگ لی کہ ان قوانین کو سیاست دانوں اور کاروباری افراد کیخلاف استعمال نہیں کیا جائیگا، کمیٹی نے ارکان کے تحفظات دور کرنے کیلئے مشیرخزانہ، سیکرٹری خزانہ اور گورنرسٹیٹ بینک کو 9 اور 10مئی کے اجلاس میں طلب کرلیا۔ کمیٹی کا اجلاس فیض اللہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ سیکرٹری خزانہ سہیل راجپوت نے اینٹی منی لانڈرنگ ترامیم پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا فیٹف کی 40 اہم سفارشات کی روشنی میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے ترمیمی مسودہ کی منظوری ملک اور حکومت کیلئے اہم ہے ، اس کے تحت تحقیقاتی ادارے منی لانڈرنگ کاثبوت ملنے پر کسی کوبھی گرفتار کرسکیں گے ۔ سٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر جنرل بینکنگ پالیسی عرفان احمد نے فارن ایکسچینج ریگولیشن میں ترامیم پربریفنگ دیتے ہوئے کہا ان ترامیم کا مقصد ہنڈی اور حوالہ جیسے جرائم پر قابوپانا ہے ۔ نویدقمر نے کہا ایک طرف فیٹف کا دبائو ہے ، دوسری جانب حکومتیں پارلیمنٹ سے ان قوانین کو پاس کرواکر دہشتگردوں کے بجائے انہیں سیاست دانوں اور کاروباری افراد کو ہراساں کرنے کیلئے استعمال کرتی ہے ، حکومت بے شک قومی اسمبلی سے منظور کروالے ، سینیٹ مسترد کردے گی۔قیصراحمد شیخ نے کہا ان قوانین سے سیاستدانوں اور مخالفین کو ہراساں کیا جائے گا۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہم منی لانڈرنگ ختم کرنے کے حق میں ہیں لیکن یہ بھی چاہتے ہیں کہ ان قوانین کا غلط استعمال نہ کیا جائے ۔ حناربانی کھر نے کہا کسی ملک میں عدالتی اجازت کے بغیر کسی کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں۔ احسن اقبال نے کہا یہ قوانین بنیادی انسانی حقوق کیخلاف ہیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے ان قوانین کو مالیاتی مارشل لا کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہم چندے کی رقم کو مسجد سے گھر یا گھر سے مسجد تک لانے کے قابل نہیں رہیں گے ۔ چیئرمین کمیٹی فیض اللہ نے کہا اراکین کے خدشات درست ہیں، اگر کسی بے گناہ کو کیسوں میں الجھایا گیا تو انہیں تحفظ فراہم کرنے کی کوئی شق ان میں نہیں۔وزارت قانون کے نمائندے نے بتایا مجوزہ ترامیم میں اس قانون کے غلط استعمال پر کارروائی کی شق نہیں تاہم ضابطہ فوجداری میں تحفظ حاصل ہے ۔ کمیٹی نے مشیرخزانہ، سیکرٹری خزانہ اور گورنرسٹیٹ کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں پیش ہونے اور اراکین کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More